پاڑہ چنار میں راستوں کی بندش کیخلاف احتجاج: کراچی پولیس نے نمائش چورنگی پر جاری دھرنا ختم کروا دیا

کراچی (ڈیلی اردو/بی بی سی) کراچی میں پولیس نے نمائش چورنگی پر شیعہ تنظیموں کی جانب سے پاڑہ چنار کے عوام سے یکجہتی اور راستوں کی بندش کے خلاف دیا جانے والا دھرنا ختم کروا دیا ہے۔

نمائش چورنگی پر جمعرات کے روز سے دھرنا جاری تھا۔

گذشتہ شب صوبائی وزیر سعید غنی اور معاون خصوصی وقار مہدی نے مظاہرین سے مذاکرات کیے جو کامیاب نہ ہوسکے جس کے بعد منگل کو مغرب کے وقت پولیس کی ایک بڑی تعداد نے نمائش چورنگی پر پہنچ کر دھرنا ختم کروانے کی کوشش کی۔

اس موقع پر مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں بھی ہوئیں۔ پولیس کی جانب سے شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا جبکہ مشتعل مظاہرین نے پولیس اہلکاروں کی تین موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کردیا۔

مظاہرین امام بارگاہ شاہ خراساں سے ملحقہ گلیوں سے پولیس پر پتھراؤ کرتے رہے جبکہ پولیس اہلکار ان پر آنسو گیس کے شیل فائر کرتے رہے۔

یہ صورتحال کئی گھنٹوں تک جاری رہی اور اس دوران پولیس نے متعدد افراد کو حراست میں بھی لیا تاہم اس بارے میں پولیس حکام تفصیلات نہیں بتا رہے۔

شیلنگ کے باعث دھرنے کی قیادت کرنے والے علامہ حسن ظفر کی طبیعت بگڑ گئی جس کے بعد انھیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گاڑیوں اور موٹر سائیکل کو نذرِ آتش کرنے کا نوٹس لے لیا ہے۔

وزیراعلیٰ کے ترجمان کے مطابق مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ شہری و سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ احتجاج کا حق سب کو ہے مگر اس طرح شہری املاک کو نقصان پہنچانا شرانگیزی ہے۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ انھوں نے مخصوص پلیٹ فارم پر دھرنوں کی اجازت دے رکھی ہے۔

دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین کے ترجمان کے مطابق مسلسل سات روز سے جاری دھرنوں میں کسی عوامی یا سرکاری املاک کو نقصان نہیں ہوا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پر امن مظاہرین خواتین اور بچوں کے ساتھ دھرنے میں بیٹھے تھے۔

ان کے مطابق حکومتی شرپسندی کے باوجود عوام پر امن احتجاج کر رہے ہیں۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں