اسلام آباد (ڈیلی اردو/بی بی سی) پاکستان نے کہا ہے کہ انڈیا کی جانب سے ’ماورائے علاقہ قتل اور اغوا کا نیٹ ورک‘ اب عالمی سطح پر پھیل چکا ہے۔
یہ بات پاکستان کے دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ پر تبصرے کے دوران کہی۔
واشنگٹن پوسٹ میں بدھ کو شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق ’انڈیا کی خفیہ ایجنسی را نے پاکستان میں اجرتی قاتلوں کا استعمال کرتے ہوئے کم از کم چھ افراد کو ہدف بنا کر ہلاک کروایا۔‘
اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ را نے تین برس قبل پاکستان میں موجود افراد کو نشانہ بنانے کی خفیہ مہم شروع کی جس میں کئی پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔‘
خیال رہے کہ گذشتہ دو برس کے دوران پاکستان میں ’سابق جہادی کمانڈروں‘ کو پراسرار طور پر ہلاک کیے جانے کے متعدد واقعات پیش آئے ہیں اور یہ افراد جن مذہبی تنظیموں سے تعلق رکھتے ہیں ان کی جانب سے اس کا الزام انڈیا پر عائد کیا جاتا رہا ہے۔
ہفتہ وار بریفنگ کے دوران اس بارے میں ایک سوال کے جواب میں ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ’پاکستان نے بارہا انڈیا کی جانب سے ماورائے علاقہ و ماورائے عدالت قتل عام کی بات کی اور اب یہ معاملہ عالمی سطح پر پھیل چکا ہے‘۔
ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کئی دیگر ممالک نے اس حوالے سے پاکستان کے موقف کی تائید بھی کی۔
گذشتہ برس برطانوی اخبار ’دی گارڈین‘ نے بھی ایک رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ انڈیا ’غیر ملکی سرزمین پر رہنے والے ریاست مخالف عناصر‘ کو ختم کرنے کی ایک وسیع حکمت عملی پر عمل کر رہا ہے اور اس ضمن میں اس نے سنہ 2020 سے اب تک پاکستان میں بھی متعدد کارروائیاں کی ہیں۔
اسی رپورٹ سے متعلق جب انڈیا کے وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ سے مقامی میڈیا میں ایک انٹرویو کے دوران سوال پوچھا گیا تو انھوں نےاس بات کی تصدیق یا تردید تو نہیں کی تھی مگر یہ ضرور کہا تھا کہ ’اگر کسی پڑوسی ملک سے کوئی دہشت گرد انڈیا کو پریشان کرنے یا یہاں دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اسے مناسب جواب دیا جائے گا۔‘