بلوچستان: تربت میں سیکورٹی فورسز کے قافلے پر خودکش حملہ، 7 افراد ہلاک، 35 سے زائد زخمی

کوئٹہ (نمائندہ ڈیلی اردو/بی بی سی) صوبہ بلوچستان کے ایران سے متصل سرحدی ضلع کیچ کے علاقے تربت میں سیکورٹی فورسز کے قافلے پر ایک خودکش حملے میں 7 افراد ہلاک اور 35 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ جن میں سے کئی کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

بلوچستان حکومت کے ایک سینیئر عہدیدار نے برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کو بتایا ہے کہ اس حملے میں سویلینز سمیت سکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

کیچ کے ایک پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس حملے میں سکیورٹی فروسز کے اہلکاروں سمیت چار افراد ہلاک جبکہ 25 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

انتظامیہ کا بتانا ہے کہ واقعہ کے بعد پولیس اور ریسکیو کی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو سول ہسپتال تربت منتقل کیا جہاں 8 زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

دھماکے کے بعد پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا جب کہ دھماکےکے حوالے سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

دوسری جانب کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کی مجید بریگیڈ نے ذمہ داری قبول کرلی۔

ترجمان بلوچ لبریشن آرمی نے صحافیوں کو بھیجے گئے ایک پیغام میں اس ’فدائی حملے‘ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے پاکستانی فوج کے ایک قافلے کو نشانہ بنایا تاہم پاکستانی فوج کی جانب سے اس حوالے سے ابھی تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

تربت پولیس کے ایک اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ دھماکہ تربت شہر سے آٹھ کلومیٹر دور بہمن کے علاقے میں ہوا۔

حکومتِ بلوچستان کے ترجمان شاہد رند نے اس دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دھماکے کی زد میں ایس ایس پی سیریس کرائمز ونگ ذوہیب محسن کی گاڑی بھی آئی، جس میں وہ معمولی زخمی ہوئے ہیں۔

نمائندہ ڈیلی اردو کو پولیس نے بتایا کہ ایس ایس پی ذوہیب محسن فیملی کے ہمراہ دھماکے کے وقت وہاں سے گزر رہے تھے، ایس ایس پی اور کے اہل خانہ کے 6 افراد بھی زخمیوں میں شامل ہیں۔

دوسری جانب پاکستان کے وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے تربت کے نواحی علاقے میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ’قیمتی انسانی جانوں کی ضیاع‘ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ان کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ’معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والے درندے انسان کہلانے کے حقدار نہیں۔‘

واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے ریلوے اسٹیشن میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں خاتون سمیت 26 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور 62 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ ہلاک و زخمیوں میں زیادہ تر فوجی تھے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں