بلوچستان: خضدار کے علاقے زہری میں بلوچ لبریشن آرمی کا حملہ، سرکاری دفاتر نذر آتش

کوئٹہ (ڈیلی اردو/بی بی سی) پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع خضدار کی تحصیل زہری میں نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کرکے بعض سرکاری دفاتر کو نقصان پہنچایا ہے۔

خضدار میں انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر سوار 70 سے 80 کے قریب مسلح افراد دن ساڑھے 12بجے زہری ٹاؤن میں داخل ہوئے۔

اہلکار کا کہنا تھا کہ مسلح افراد نے علاقے میں واقع لیویز فورس کے تھانے، نادرا کے دفتر اور ایک بینک کو نذرآتش کر کے نقصان پہنچایا۔

اس حملے کی ذمہ داری کالعدم عسکری تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی ہے ۔

جب اس سلسلے میں کمشنر قلات ڈویژن نعیم بازئی سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے تصدیق کی کہ حملہ آوروں نے لیویز فورس کے تھانے، نادرا کے دفتر اور بینک کو نقصان پہنچایا تاہم اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زہری ایک دشوار گزار پہاڑی علاقے میں واقع ہے جہاں اس نوعیت کے کسی حملے کی اطلاع یا خدشہ نہیں تھا۔

انھوں نے بتایا کہ حملہ آوروں کی موجودگی کی اطلاع پر سکیورٹی فورسز بشمول ایف سی، لیویز فورس اور پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے علاقے کو کلیئر کردیا ہے۔

زہری ٹاؤن میں مسلح افراد کے حملوں کے حوالے سے سوشل میڈیا پر کئی ویڈیوز بھی پر گردش کررہی ہیں۔ ان میں سے ایک ویڈیو میں ایک نقاب پوش شخص براہوی زبان میں لوگوں سے خطاب بھی کررہا ہے تاہم حکام کی جانب سے ان ویڈیوز کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

محل وقوع کی بات کی جائے تو زہری خضدار شہر سے جنوب مشرق میں ضلع جھل مگسی کے ساتھ واقع ہے۔

یہ بلوچستان کا ایک دشوار گزار پہاڑی علاقہ ہے جس کی آبادی کی غالب اکثریت زہری قبیلے پر مشتمل ہے۔

اگرچہ ضلع خضدار شہر اور اس کے بعض دیگر علاقے عسکریت پسند تنظیموں کی کارروائی سے متاثر رہے ہیں لیکن اس علاقے میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں