یوکرین نے ترک اسٹریم گیس پائپ لائن پر حملے کیے، روس

ماسکو (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/اے ایف پی) ماسکو کی جانب سے یوکرین پر ترک اسٹریم گیس پائپ لائن کے بنیادی ڈھانچے پر ڈرون حملے کرنے کا الزام لگایا گیا ہے، جو ترکی کے راستے روسی گیس یورپ تک پہچانے کا اہم ذریعہ ہے۔

ماسکو میں روسی وزارت دفاع نے پیر 13 جنوری کے روز ایک بیان میں کہا، ’’گیارہ جنوری کو کییف حکومت نے یورپی ممالک کو روسی گیس کی سپلائی منقطع کرنے کی غرض سے جنوبی روس میں ایک گیس کمپریسر اسٹیشن پر، جو ترک اسٹریم (TurkStream) پائپ لائن کو گیس سپلائی کرتا ہے، نو ڈرون حملے کیے۔

اس بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ان تمام ڈرونز کو مار گرایا گیا تاہم ان کے زمین پر گرنے والے ملبے سے اس گیس اسٹیشن کی عمارت اور تکنیکی آلات کو معمولی نقصان پہنچا۔

یہ اسٹیشن بحیرہ اسود پر روس کے جنوبی ساحل کے قریب اور جزیرہ نما کریمیا کے دوسری جانب واقع گائی کوڈزور نامی گاؤں میں واقع ہے، جسے تین سال سے جاری روسی یوکرینی تنازعے میں متعدد بار نشانہ بنایا گیا ہے۔

روسی وزارت دفاع نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ گیس کمپریسر اسٹیشن معمول کے مطابق کام کر رہا ہے اور حملوں کی وجہ سے گیس سپلائی میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ پیدا نہیں ہوئی۔

ترک اسٹریم گیس پائپ لائن، جو روس سے ترکی تک جاتی ہے اور پھر بلقان کے راستے یورپ تک روسی گیس پہنچاتی ہے، اس مقصد کے لیے استعمال ہونے والی آخری فعال گیس پائپ لائن ہے۔

بحیرہ اسود کی گہرائی سے گزرنے والی یہ پائپ لائن 930 کلومیٹر طویل ہے اور اس کے ذریعے سالانہ تقریباﹰ 31.5 بلین کیوبک میٹر گیس کی ترسیل ممکن ہے۔ روس کی یوکرین میں فوجی مداخلت کے بعد سے یورپی یونین نے روسی گیس پر اپنا انحصار محدود کرنے کی کوشش کی ہے۔

تاہم پائپ لائن کے ذریعے گیس کی درآمد میں کمی کے باوجود کئی یورپی ممالک نے روسی مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی خریداری میں اضافہ کیا ہے۔ یہ گیس ان ممالک کو سمندری راستوں سے پہنچائی جاتی ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں