بلوچستان کے پشتون علاقوں میں بد امنی کی روک تھام کیلئے کوئٹہ میں جرگہ جاری

کوئٹہ (ڈیلی اردو/بی بی سی) پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے پشتون آبادی والے علاقوں میں بد امنی کے واقعات کی روک تھام اور ان علاقوں کے دیگر مسائل کے حل کے لیے حکمت عملی تیار کرنے کے لیے کوئٹہ میں جرگہ آج تیسرے روز بھی جاری ہے۔

یہ جرگہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے زیر اہتمام منعقد ہورہا ہے جو کہ جمعے کے روز شروع ہوا تھا۔

شدید سردی کے باوجود ایئرپورٹ روڈ پر واقع ایک مقامی میرج ہال میں منعقد ہونے والے اس جرگے میں مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے قبائلی اور سیاسی عمائدین کی ایک بڑی تعداد شریک ہے۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے زیر اہتمام کوئٹہ میں منعقد ہونے والا یہ ساتواں جرگہ ہے۔ ان جرگوں کے انعقاد کا اعلان پارٹی کی جانب سے ضلع دکی میں گزشتہ سال کوئلہ کانوں پر ہونے والے حملے کے بعد کیا گیا تھا جس میں 22مزدوروں ہلاک ہوئے تھے۔

اس اعلان کے بعد ژوب ، لورالائی ، سبیّ، پشین ، قلعہ عبداللہ اور چمن میں جرگوں کے انعقاد کے بعد ان جرگوں آخری سلسلہ کوئٹہ میں منعقد ہورہا ہے۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کا کہنا ہے کہ بدامنی کے واقعات کی روک تھام کے لیے حکمت عملی ترتیب دینے کے علاوہ ان جرگوں میں دی جانے والی تجاویز کی روشنی میں یہاں کی اراضی کی باہر کے لوگوں کوالاٹمنٹ روکنے اور ان علاقوں کے لوگوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ایک لائحہ عمل ترتیب دینا ہے۔

جمعے کو جرگے کا آغاز پشتون اولسی جرگہ کے سربراہ اور پارٹی کے رہنما نواب محمد ایاز خان جوگیزئی کی سربراہی میں ہوا۔ دو روز کے دوران جرگے کے مختلف سیشنز سے قبائلی اور سیاسی عمائدین نے خطاب کیا اور بدامنی کے واقعات کی روک تھام اور دیگر مسائل کے حل کےلیے تجاویز پیش کیں۔

گذشتہ روز جرگے سے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے خطاب بھی کیا۔

محمود خان اچکزئی نے پشتونوں کو درپیش مسائل پر تفصیلی اظہار خیال کرتے ہوئے ملک کی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پشتون اس وقت اپنی سرزمین پر سنگین مسائل سے دوچار ہیں اور انھیں ان مسائل سے نکالنے کے لیے ان جرگوں کا انعقاد کیا جارہا ہے تاکہ ان میں دی جانے والی تجاویز کی روشنی میں ان کے حل کے لیے ایک موثر حکمت عملی اختیار کی جائے۔‘

جرگہ آج بھی جاری رہے گا جس کے اختتام پر اس کا اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں