تہران (ڈیلی اردو) ایران نے سیلاب سے متاثرہ شہر اہواز سے ہزاروں افراد کے انخلاء کا حکم دیا ہے, جبکہ صوبے میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ اب تک سیلاب کے باعث 70 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق صوبہ خوزستان کے گورنر غلام رضا شریعتی نے شہر میں پانی کے داخل ہونے کے بعد پانچ اضلاع کے شہریوں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا کہا گیا ہے۔
ان اضلاع کی آبادی ساٹھ سے ستر ہزار کے لگ بھگ ہے، شریعتی نے نوجوانوں سے بند بنانے اور عمر رسیدہ افراد، خواتین اور بچوں کی مدد کرنے کا کہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایران کے مختلف علاقوں میں سیلاب کی زد میں آکر کم از کم 75 لوگ جاں بحق ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ ایران میں حال ہی میں سیلاب نے بدترین تباہی پھیلائی۔ جس سے شدید مالی اور جانی نقصان ہوا، سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 75 سے زائد ہو گئی، 791 افراد زخمی، 4 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور سیلاب نے 13 صوبوں کو متاثر کیا۔
محکمہ موسمیات نے صوبہ خوزستان میں مزید تیز بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جس سے مزید طغیانی کا خدشہ ہے جبکہ ڈیمز، دریاؤں کے نزدیک واقع بستیوں کو خالی کرالیا گیا ہے۔
سیلاب سے سب سے زیادہ نقصان صوبہ لرستان کو پہنچا ہے جہاں اکثر دیہاتوں سے رابطہ منقطع ہوگیا اور 14 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔