یروشلم (ویب ڈیسک) اسرائیل کی چاند پر بھیجی جانے والی خلائی گاڑی انجن کی خرابی کی وجہ سے چاند کی سطح لینڈ کرنے سے چند لمحے قبل ہی گر کر تباہ ہو گئی۔
بریشیٹ نامی اسرائیلی خلائی جہاز 7 ہفتوں کی طویل مسافت طے کرنے کے بعد چاند کی سطح کے قریب پہنچا لیکن چاند کی سطح سے صرف 15 کلو میٹر کی دوری پر خلائی جہاز نے محفوظ لینڈنگ کرنے کی کوشش کی لیکن اس دوران وہ تکنیکی مسائل سے دوچار ہو کر تباہ ہو گیا۔
تباہ ہونے سے قبل خلائی جہاز کا کمانڈ سینٹر سے مواصلاتی رابطہ بھی منقطع ہو گیا تھا۔
اس اسرائیلی مشن کا مقصد چاند کی انتہائی قریب سے تصویریں لینا اور تجربات کرنا تھا۔ اس سے قبل چاند پر صرف امریکا، چین اور روس کے سرکاری خلائی اداروں نے کامیاب مشن مکمل کیے اور اس فہرست میں اسرائیل چوتھے نمبر پر شامل ہونے کے لیے پُر امید تھا۔
اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے تل ابیب کے قریب ایک کنٹرول روم سے یہ مناظر دیکھے اور خلائی جہاز کی تباہی پر کمانڈ سینٹر میں موجود وزیراعظم سمیت دیگر افراد نے مایوسی کا اظہار بھی کیا۔
اسرائیل ایرواسپیس انڈسٹریز کے جنرل منیجر اوفر ڈورون نے یہ اعلان بھی کیا کہ خلائی جہاز میں کوئی فنی خرابی سامنے آگئی ہے اور بدقسمتی سے ہم چاند پر کامیاب لینڈنگ نہیں کر پائے۔