ٹانک اور جنوبی وزیرستان میں کرفیو نافذ، گزشتہ 48 گھنٹوں میں فورسز پر 60 سے زائد حملے

اسلام آباد (ڈیلی اردو رپورٹ) سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نے 17 مارچ کو ٹانک اور جنوبی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں مکمل کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران پولیس اور سیکیورٹی فورسز پر 60 سے زائد حملوں کے بعد کیا گیا ہے، جن میں کئی اہلکار جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر ٹانک کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، کورٹ فورٹ، منزئی، خیرگی اور کڑی وام سے جنڈولہ جانے والے مرکزی راستے پر صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک ہر قسم کی نقل و حرکت پر پابندی ہوگی۔ تاہم، کورٹ فورٹ، گومل اور گرداوی سے وانا جانے والی سڑک کھلی رہے گی۔

جنوبی وزیرستان لوئر میں بھی سیکیورٹی اقدامات سخت کر دیے گئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ زلائی سے کیڈٹ کالج وانا روڈ اور تنائی سے سروکئی، جنڈولہ روڈ پر بھی صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک مکمل کرفیو نافذ رہے گا۔

انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مکمل تعاون کریں اور غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں۔ وانا سے انگور اڈہ اور وانا سے ٹانک جانے والی سڑکیں کھلی رہیں گی تاکہ ضروری سفری سہولتیں متاثر نہ ہوں۔

سیکیورٹی حکام کے مطابق، فورسز پر حالیہ حملوں کے بعد علاقے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے، جس کے پیش نظر سخت حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ امن و امان کی بحالی کے لیے یہ اقدامات ناگزیر ہیں اور عوام کو حکومتی احکامات پر عمل درآمد کی ہدایت کی گئی ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں