واشنگٹن (ش ح ط) تحقیقاتی صحافی احمد نورانی نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے گھر پر آئی ایس آئی اور اسلام آباد پولیس (سب انسپکٹر گلزار) نے چھاپہ مارا، جس کے دوران ان کی والدہ کی تذلیل کی گئی، ان کا موبائل فون چھین لیا گیا، جبکہ ان کے دو بھائیوں کو گرفتار کر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
اسلام آباد کے سیکٹر I-14 میں صحافی احمد نورانی کے اہلخانہ پر مبینہ تشدد اور ان کے دو بھائیوں کے اغوا کا واقعہ سامنے آیا ہے۔
سینئر صحافی اعزاز سید کے مطابق، ان کی احمد نورانی کی والدہ سے ملاقات ہوئی، جس میں انہوں نے بتایا کہ نامعلوم افراد ان کے گھر میں داخل ہوئے، ان کے دو بیٹوں کو زبردستی ساتھ لے گئے، جبکہ انہیں اور ان کی بیٹی کو زدوکوب بھی کیا گیا۔
احمد نورانی کے مطابق، ان کے دونوں بھائی انجینئر ہیں اور ان کا ان کے صحافتی کام سے کوئی تعلق نہیں، تاہم انہیں صرف آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے متعلق شائع کی گئی ایک خبر کی پاداش میں نشانہ بنایا گیا۔ اس خبر میں احمد نورانی نے دعویٰ کیا تھا کہ آرمی چیف نے اپنی شادی شدہ بیٹیوں کو سفارتی پاسپورٹ جاری کروانے کے ساتھ ساتھ اپنے بھائی کو پرکشش عہدوں پر تعینات کر دیا ہے، جبکہ قریبی ساتھیوں کو بھی اہم سرکاری عہدے دیے گئے ہیں۔
احمد نورانی اس وقت امریکہ میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں اور پہلے بھی انہیں ان کی تحقیقات کی وجہ سے حملوں اور دھمکیوں کا سامنا رہا ہے۔ تاحال حکومتی یا عسکری اداروں کی جانب سے ان الزامات پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ صحافتی تنظیموں اور انسانی حقوق کے اداروں میں اس واقعے پر شدید تشویش پائی جاتی ہے، جبکہ مزید تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔