چین میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار امریکی فرم کے 5 ملازمین 2 سال بعد رہا

بیجنگ (ڈیلی اردو) چین نے امریکی کنسلٹنسی فرم منٹز گروپ کے پانچ ملازمین کو رہا کر دیا ہے۔

ان افراد کو دو سال قبل اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب چین نے غیر ملکی کاروباروں سے منسلک کنسلٹنسی فرمز کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا تھا۔

مارچ 2023 میں ان کی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب چین نے ملک میں غیر ملکی جاسوسی کے شک میں مختلف کنسلٹنسی فرموں پر چھاپے مارے شروع کیے۔

منٹز گروپ نے ایک بیان میں کہا ہی کہ، ’ہم چینی حکام کے شکر گزار ہیں کہ ہمارے سابق ساتھی اب دوبارہ اپنے اہل خانہ کے پاس جا سکیں گے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ رہائی پانے والے پانچوں ملازمین چینی شہری ہیں۔

ان کی رہائی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب چین کے شہر بیجنگ میں ایک بزنس فورم منعقد ہو رہا تھا جس میں ایپل کے سی ای او ٹم کک اور دوا ساز کمپنی البرٹ بولرا جیسی شخصِات شرکت کر رہی تھیں۔

چین اپنی سست معیشت میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو بحال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

فروری میں جاری ہونے والے حکومتی اعداد و شمار سے کے مطابق گزشتہ تین سالوں میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 99 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں