سیالکوٹ (نمائندہ ڈیلی اردو ) صوبہ پنجاب کے ضلع سیالکوٹ میں انتہا پسند تنظیم تحریک لبیک پاکستان (TLP) کے شرپسند عناصر نے بروز اتوار نماز فجر کے بعد گلشنِ زہرہ سید پور روڈ پر واقع شیعہ مسجد و امام بارگاہ پر حملہ کر دیا۔ حملہ آوروں نے مسجد کے مینار اور محراب کو نقصان پہنچایا اور علم پاک کی بے حرمتی کی۔
عینی شاہدین کے مطابق حملے کے دوران شرپسندوں نے مقدس مقامات کو نشانہ بنایا، جس سے مقامی افراد میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور کارروائی کے دوران چار افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دیگر ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مفرور افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
مقامی شیعہ کمیونٹی نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور مذہبی مقامات کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
حال ہی میں سیالکوٹ میں تحریک لبیک پاکستان کے شرپسندوں کی جانب سے متعدد حملے کیے گئے ہیں، جن میں اقلیتی برادریوں کے عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا گیا۔ مقامی حکام کے مطابق ان حملوں میں شدت پسند عناصر نے اشتعال انگیز تقاریر کے ذریعے لوگوں کو بھڑکایا اور مختلف عبادت گاہوں پر حملے کیے۔
سیالکوٹ سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں اس سے قبل احمدیہ کمیونٹی کو بھی مذہبی انتہا پسندی کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ احمدی عبادت گاہوں، قبروں اور دیگر مذہبی مقامات پر حملے ماضی میں بھی ہوتے رہے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں اور عالمی ادارے پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد پر تشویش کا اظہار کرتے رہے ہیں۔