کییف + ماسکو (ڈیلی اردو/بی بی سی) یوکرینی حکام کے مطابق روس نے صدر زیلینسکی کے آبائی علاقے کریوی ریح میں میزائل حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں بچوں سمیت 18 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
کریوی ریح مشرقی یوکرین میں فرنٹ لائن علاقہ شمار ہوتا ہے اور یہاں کی آبادی چھ لاکھ ہے۔
ایک مقامی افسر نے بتایا کہ روس کی جانب سے بیلسٹک میزائل حملہ رہائشی علاقے میں کیا گیا اور ہلاک ہونے والوں میں نو بچے بھی شامل ہیں۔
نشانہ بننے والا علاقہ کریوی ریح صدر زیلینسکی کا آبائی علاقہ ہے جہاں ان کا بچپن گزار۔
اب تک سامنے آنے والی تصاویر میں کم ازکم ایک متاثرہ کو کھیل کے میدان میں لیٹے ہوئے دیکھا گیا ہے جب کہ ایک ویڈیو میں دس منزلہ تباہ شدہ عمارت کو دیکھا جا سکتا ہے اور متاثرین روڈ پر پڑے دکھائی دے رہے ہیں۔
بعد میں روسی وزارت دفاع نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ میزائل حملے کا نشانہ ایک ریسٹورنٹ میں ہونے والی میٹنگ میں موجود یونٹ کمانڈرز اور مغربی انسٹرکٹرز تھے۔ اور حملے کے نتیجے میں 85 افراد ہلاک ہوئے تاہم روسی حکام نے اس حوالے سے کوئی شواہد پیش نیں کیے۔
تاہم یوکرین کا دعویٰ ہے کہ روس نے سکندر ایم بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا اور کلسٹر وار ہیڈ کا استعمال کیا تاکہ زیادہ سے زیادہ ہلاکتیں ہوں۔ یوکرین نے روسی دعوے کو من گھڑت قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ روس اس انسانیت سوز جرم کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ یوکرین پر سنہ 2022 میں روسی حملے کے بعد سے اب تک کے عرصے میں اس علاقے میں ہونے والا یہ سب سے بڑا حملہ ہے۔
صدر زیلینسکی نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ جمعے کے حملے میں کم ازکم پانچ عمارتیں تباہ ہوئیں۔
اسی علاقے میں روس ہفتے میں ایک اور حملہ ہوا تھا جس میں پانچ افراد مارے گئے تھے۔