منڈی بہاءالدین میں ضلعی انتظامیہ نے پریس کلب کی عمارت منہدم کر دی، صحافی برادری میں تشویش

لاہور (ڈیلی اردو) صوبہ پنجاب کے ضلع منڈی بہاءالدین میں ضلعی انتظامیہ نے اتوار کی صبح بغیر کسی پیشگی اطلاع کے پریس کلب کی عمارت کو منہدم کر دیا، جس پر صحافی برادری نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

ڈیلی اردو سے گفتگو میں منڈی بہاءالدین پریس کلب کے صدر ظہیر خان نے بتایا کہ انہیں عمارت کے انہدام سے متعلق کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا، اور یہ کارروائی علی الصبح 4 بجے کی گئی۔ انہوں نے کہا، “ہمیں نہ کوئی نوٹس ملا، نہ ہی اطلاع دی گئی۔ ہم نے اس عمارت پر سرمایہ لگایا تھا اور تمام ریکارڈ تباہ ہو چکا ہے۔”

ظہیر خان کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ نے انہیں بعد ازاں نئی جگہ دینے کی پیشکش کی ہے، تاہم عمارت کو منہدم کرنے سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی تھی۔ ان کے مطابق پریس کلب دو سرکاری دکانوں میں قائم تھا، جن کے ارد گرد کی دیگر دکانیں بھی بغیر نوٹس کے گرادی گئیں۔

الیکٹرانک میڈیا کے صدر حافظ زاہد حمید نے بھی واقعے کو “انتہائی تشویشناک” قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پریس کلب کو کسی قسم کا نوٹس نہیں دیا گیا۔

دوسری جانب، ڈپٹی کمشنر منڈی بہاءالدین فیصل سلیم نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ پریس کلب دراصل سرکاری زمین پر قائم دو دکانوں میں موجود تھا، جنہیں دیگر 24 دکانوں کے ہمراہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران گرایا گیا۔ ان کے مطابق کارروائی کا مقصد سڑک کی کشادگی، ٹریفک کی روانی بہتر بنانا اور پیدل چلنے والوں کے لیے فٹ پاتھ کی فراہمی تھا۔

فیصل سلیم نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پریس کلب کو نئی جگہ دینے پر صحافیوں نے رضامندی ظاہر کی تھی، تاہم عمارت کو گرانے سے متعلق اختلاف پایا جاتا ہے۔

پریس کلب کے صدر نے خبردار کیا ہے کہ اگر ضلعی انتظامیہ نے متبادل جگہ فراہم نہ کی تو وہ احتجاج کریں گے اور ملک بھر کے پریس کلبوں کو بھی اس احتجاج میں شامل کریں گے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں