یورپی یونین میں پناہ کی درخواستوں میں کمی

برسلز (ڈیلی اردو) یورپی یونین کے سرکاری ادارے یورو اسٹیٹ کے مطابق 2024 میں یورپ میں پناہ کی درخواستوں میں 13 فیصد کی کمی آئی ہے۔ یورپ میں سیاسی پناہ کی اولین درخواستوں کی تعداد 912,000 رہی، جو کہ 2023 کے مقابلے میں ایک ملین سے کم ہے۔

پناہ کی درخواستوں میں سب سے بڑی تعداد شامی باشندوں کی

یورو اسٹیٹ کے مطابق پناہ کی پہلی درخواست دینے والے گروپوں میں سب سے بڑا گروپ شامی باشندوں کا تھا، جو پناہ کی مجموعی درخواستوں کا 16 فیصد بنتے ہیں۔ اس کے بعد وینزویلا اور افغانستان کے باشندوں کا نمبر تھا، جنہوں نے پناہ کی درخواستوں کا 8 فیصد حصہ ڈالا۔

یورپ میں بے قاعدہ پناہ گزینی میں کمی

یورپی یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ کے مائیگریشن پالیسی سینٹر کے ڈائریکٹر اینڈریو گیڈس نے بتایا کہ یورپی یونین کی سرحدوں پر پناہ کے بے قاعدہ اندراجات میں کمی آئی ہے۔ فرونٹیکس نے بھی کہا کہ 2024 میں غیر قانونی راستوں سے یورپی یونین میں داخل ہونے والوں کی تعداد میں 38 فیصد کی کمی آئی ہے، جو کہ 2021 کے بعد سب سے کم ہے۔

پناہ گزینوں کو درپیش مشکلات

یورپین کونسل کی ڈائریکٹر کیتھرین وولارڈ کے مطابق، افغان پناہ گزینوں کو پناہ حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ وینزویلا کے باشندوں نے زیادہ درخواستیں جمع کرائیں۔ یہ رجحان بتاتا ہے کہ افغان پناہ گزینوں کو فرار ہونے میں زیادہ مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

مستقبل کی پیش گوئیاں

یورواسٹیٹ کے مطابق 2024 میں شام سے یورپی یونین میں پناہ کی درخواستیں 19.2 فیصد کم ہو گئیں۔ کیتھرین وولارڈ نے کہا کہ اگر شام میں سیاسی استحکام آتا ہے، تو شام سے آنے والے پناہ گزینوں کی تعداد مزید کم ہو سکتی ہے۔

جرمنی، اسپین، فرانس اور یونان میں پناہ کی درخواستوں کا زیادہ حصہ

یورپی یونین کے ممالک میں پناہ کی درخواستوں کا تین چوتھائی سے زیادہ حصہ جرمنی، اسپین، فرانس اور یونان میں جمع ہوا۔

یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ پناہ گزینی کی صورتحال میں تبدیلی آ رہی ہے، تاہم بعض خطوں میں اب بھی پناہ گزینوں کو درپیش مشکلات اور چیلنجز برقرار ہیں۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں