کراچی: رینجرز اور سی ٹی ڈی کی مشترکہ کارروائی، کالعدم ٹی ٹی پی کے تین دہشت گرد گرفتار

کراچی (نمائندہ ڈیلی اردو) صوبہ سندھ کے صوبائی حکومت کراچی کے علاقے کورنگی میں سندھ رینجرز اور محکمہ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے تین انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا۔

پیر کے روز جاری سرکاری بیان کے مطابق کارروائی انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کی گئی، جس کے دوران فتنہ الخوارج کے حافظ گل بہادر گروپ سے تعلق رکھنے والے انعام اللہ عرف لالا، نعیم اللہ عرف عمر زالی اور محمد طیب عرف محمد کو گرفتار کیا گیا۔

سندھ رینجرز کے مطابق گرفتار دہشت گرد سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور دیگر دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں۔ کارروائی کے دوران ان کے قبضے سے اسلحہ، گولیاں اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا۔

بیان میں بتایا گیا ہے کہ نعیم اللہ نے 2014 میں فتنہ الخوارج میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ جنگی تربیت یافتہ ہے۔ وہ وزیرستان میں کئی کارروائیوں میں شامل رہا اور حالیہ دنوں کراچی میں نیٹ ورک منظم کرنے کے لیے سرگرم تھا۔ اس کے والد مومن خان اور چچا سلیم اللہ بھی فتنہ الخوارج کے رکن تھے اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث ہونے کے بعد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسی طرح انعام اللہ 2017 میں گروپ میں شامل ہوا اور وزیرستان کے جانی خیل علاقے میں کمانڈر عبدالحمید عرف فکر مند کے ساتھ مل کر سرگرم رہا۔ وہ بھی کراچی میں نیٹ ورک کو منظم کرنے کے لیے آیا تھا۔

تیسرا گرفتار ملزم محمد طیب 2023 میں اپنے بھائی عبدالرزاق کی وفات کے بعد گروپ میں شامل ہوا اور کراچی میں سہولت کاری کی ذمہ داریاں سنبھالے ہوئے تھا۔

بیان کے مطابق تینوں دہشت گرد کراچی میں بڑی دہشت گرد کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے جب انہیں گرفتار کیا گیا۔ گرفتار ملزمان کو مزید قانونی کارروائی کے لیے سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان حکومت نے جولائی 2023 میں جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن کے تحت کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کے لیے ’خوارج‘ یا ’فتنہ الخوارج‘ کی اصطلاح استعمال کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔ اس فیصلے کا مقصد مذہب کی آڑ میں ریاستی اداروں کو نشانہ بنانے والے گروہوں کو عوامی سطح پر نظریاتی طور پر بے نقاب کرنا ہے۔

حالیہ مہینوں میں کراچی، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جس کی بڑی وجہ ٹی ٹی پی کی جانب سے نومبر 2022 میں جنگ بندی معاہدے کا خاتمہ اور سیکیورٹی فورسز کو دوبارہ نشانہ بنانے کا اعلان ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں