نئی دہلی (ڈیلی اردو/ڈی پی اے) نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے پیر کو کہا کہ پاکستان نے آئندہ بیساکھی تہوار کے لیے بھارتی سکھ یاتریوں کو 6,500 سے زائد ویزے جاری کیے ہیں۔
ان یاتریوں کے دس سے انیس اپریل کے درمیان پاکستان کے دورے کے دوران گوردوارہ ننکانہ صاحب کے ساتھ ہی گوردوارہ پنجہ صاحب اور گوردوارہ کرتار پور صاحب جانے کی بھی توقع ہے۔
بیساکھی، موسم بہار میں فصل کا تہوار ہے اور بنیادی طور پر پنجاب اور شمالی بھارت میں منایا جاتا ہے۔ بیساکھی سکھوں کے نئے سال کے آغاز کی علامت ہے اور روحانی تجدید کی علامت بھی ہے۔
پاکستان میں اس کی تقریبات دارالحکومت اسلام آباد سے تقریباً 45 کلومیٹر شمال مغرب میں حسن ابدال میں واقع گردوارہ پنجہ صاحب کے ارد گرد ہوتی ہیں۔
پنجہ صاحب کا گوردوارہ سکھ مذہب کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک ہے اور یہ خیال کیا جاتا ہے کہ سکھ مت کے بانی گرو نانک کے ہاتھ کے نشان وہاں کے ایک پتھر پر نقش ہیں۔
پاکستان میں اپنے دس روزہ قیام کے دوران سکھ یاتری کرتار پور، ایمن آباد اور لاہور جا کر اپنے مقدس مقامات کی یاترا بھی کرتے ہیں۔
پاکستان ہائی کمیشن کے ناظم الامور کا بیان
نئی دہلی میں پاکستان کے ناظم الامور سعد احمد ورائچ نے کہا، “حکومت پاکستان کی طرف سے جاری کیے گئے ویزوں کی بڑی تعداد ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ہماری پالیسی کا مظہر ہے تاکہ افراد، ثقافتوں اور مذاہب کے درمیان افہام و تفہیم کو فروغ دیا جا سکے۔”
انہوں نے مزید کہا، “پاکستان ایسے مقدس اور متبرک مقامات کے اس طرح کے دوروں کی سہولت فراہم کرتا رہے گا۔”
پاکستان ہائی کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ سال تین ہزار سے زائد بھارتی سکھ یاتریوں کو بیساکھی کے موقع پر پاکستان کے ویزے جاری کئے گئے تھے۔
پاکستان 1974 کے مذہبی مقامات کے دورے پر پاک بھارت پروٹوکول کے فریم ورک کے تحت ہر سال بھارت سے یاتریوں کی ایک بڑی تعداد کو پاکستان میں مختلف مذہبی تہواروں میں شرکت کے لیے ویزے جاری کرتا ہے۔