کوئٹہ (ڈیلی اردو) پشتون قوم پرست جماعتوں پر مشتمل اتحاد نے پاکستان میں دہائیوں سے آباد افغان مہاجرین کے جبری انخلا کو غیر انسانی رویہ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی، پشتون تحفظ موومنٹ، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ اور پشتونخوا نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کوئٹہ میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین کے خلاف اقدامات ناقابلِ قبول ہیں اور یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
پشتونخوا نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر نصراللہ زیرے نے بتایا کہ چاروں جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں افغان مہاجرین کے جبری انخلا کی مخالفت کی گئی اور اس مقصد کے لیے ایک کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے۔
کمیٹی میں عوامی نیشنل پارٹی کے اصغر خان اچکزئی، رشید خان ناصر، پشتون تحفظ موومنٹ کے ملک مجید کاکڑ، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے احمد جان کاکڑ اور نصراللہ زیرے شامل ہیں۔ یہ کمیٹی افغان مہاجرین سے متعلق امور پر افغانوں اور حکومت سے رابطے میں رہے گی۔
رہنماؤں نے کہا کہ پشتون علاقوں میں دہشت گردی میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ حکومتی عملداری نظر نہیں آتی۔ ان کا کہنا تھا کہ پشتونوں کو ان کی اپنی زمینوں سے بے دخل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں اور اراضی کی جعلی الاٹمنٹ کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔
پریس کانفرنس میں پی ٹی ایم کے خلاف کریک ڈاؤن اور اس پر پابندی کو غیر آئینی و غیر قانونی قرار دیتے ہوئے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔ رہنماؤں نے یہ بھی کہا کہ پشتون اور بلوچ علاقوں سے لاپتہ ہونے والے سیاسی کارکنوں کو فی الفور بازیاب کرایا جائے۔