شمالی وزیرستان اور ٹانک میں حملے:کالعدم تنظیموں کا نیا عسکری اتحاد “اتحاد المجاہدین پاکستان” قائم

اسلام آباد (ڈیلی اردو رپورٹ) ڈیلی اردو کو حاصل معلومات کے مطابق پاکستان کے قبائلی اور جنوبی اضلاع میں شدت پسندوں کی کارروائیاں ایک بار پھر تیز ہو گئی ہیں، جہاں شمالی وزیرستان اور ٹانک میں سیکیورٹی فورسز اور پولیس کو نشانہ بنایا گیا۔ دوسری جانب ملک میں سرگرم تین بڑی کالعدم تنظیموں نے ایک نیا عسکری اتحاد تشکیل دے دیا ہے، جس سے خطے میں جہادی تحریکوں کی نئی صف بندی کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

شمالی وزیرستان میں دو سیکورٹی اہلکار زخمی

ضلع شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں واقع ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ پر کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان سے منسلک شدت پسندوں نے اچانک حملہ کیا۔ ذرائع کے مطابق شدت پسندوں نے پوسٹ پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو سیکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔ زخمی اہلکاروں کو طبی امداد کے لیے فوری طور پر قریبی طبی مرکز منتقل کر دیا گیا۔ علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔

ٹانک: اغوا کی کوشش، پولیس کی بروقت کارروائی، ایک اہلکار زخمی

اسی روز خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں نامعلوم مسلح عسکریت پسندوں نے لیویز اہلکار محمد نور حسن کو اغوا کرنے کی کوشش کی۔ تاہم پولیس کی بروقت کارروائی کے باعث عسکریت پسند اپنے منصوبے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ اغوا کی کوشش کے دوران شدت پسندوں نے پولیس پارٹی پر بھی فائرنگ کی، جس سے پولیس اہلکار خالد زخمی ہو گیا۔ حملہ آور فائرنگ کے تبادلے کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

ملک میں نیا عسکری اتحاد قائم، تین کالعدم تنظیموں کی شمولیت

دریں اثنا پاکستان میں سرگرم تین بڑی کالعدم جہادی تنظیموں نے مشترکہ طور پر “اتحاد المجاہدین پاکستان” کے نام سے ایک نئے عسکری اتحاد کا اعلان کر دیا ہے۔ اتحاد کے بانی گروہوں میں شامل ہیں:

*تحریک طالبان پاکستان کے حافظ گل بہادر گروپ

* تحریک لشکر اسلام پاکستان

* حرکت انقلاب اسلامی پاکستان

اعلامیہ

اتحاد کے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس کا قیام “شریعت مطہرہ کے اتباع میں جہاد فی سبیل اللہ، مظلوموں کی نصرت اور تعاون علی البر و التقوی” جیسے اصولوں کی بنیاد پر عمل میں لایا گیا ہے۔ اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ اتحاد ملک میں موجود تمام جہادی دھڑوں کو ایک صف میں لا کر جہادی سرگرمیوں کو منظم، مربوط اور طاقتور بنانا چاہتا ہے۔

اتحاد نے اپنے ترجمان کے طور پر محمود الحسن کو نامزد کیا ہے، جبکہ میڈیا امور کے لیے “صدائے غزوۃ الہند” کے نام سے ایک میڈیا سیل بھی قائم کر دیا گیا ہے، جو تنظیم کی سرگرمیوں کو اجاگر کرے گا۔

تحریک طالبان کیلئے نیا چیلنج؟

سیکیورٹی اور عسکری امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اتحاد المجاہدین پاکستان کے قیام سے ملک کی سب سے بڑی شدت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو ممکنہ طور پر ایک بڑا دھچکہ لگ سکتا ہے۔ حالیہ برسوں میں ٹی ٹی پی کے اندر قیادت کے تنازعات اور پالیسیوں پر اختلافات کے باعث تنظیم کو پہلے ہی اندرونی بحران کا سامنا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ نیا اتحاد ٹی ٹی پی سے ناراض یا الگ ہونے والے شدت پسندوں کے لیے ایک متبادل پلیٹ فارم بن سکتا ہے، جو ملک میں نئی صف بندی کا آغاز ثابت ہو سکتا ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں