واشنگٹن (ش ح ط) پاکستان کے صوبے خیبر پختو خوا کے مختلف علاقوں میں شدت پسندوں کی حالیہ کارروائیوں میں ایک سابق ایف سی اہلکار اور ایک سماجی کارکن کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ دو سیکیورٹی اہلکار زخمی اور ایک حوالدار ہلاک ہو گیا۔ مختلف واقعات میں شدت پسندوں نے گھروں پر حملے، اغوا، فائرنگ اور چیک پوسٹوں پر حملے کیے۔
خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں شدت پسندوں کی کارروائیاں
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں کالعدم تنظیموں کے شدت پسندوں کی حالیہ کارروائیوں میں درج ذیل واقعات پیش آئے ہیں۔
لکی مروت
لکی مروت کے علاقے بیگو خیل اور ناور خیل کے درمیان نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سابق ایف سی اہلکار سیف الرحمان وانڈا اورنگزیب ہلاک ہو گیا۔
پولیس اہلکار کے گھر کو آگ لگا دی گئی
اسی ضلع کے علاقے ناصر خیل (تھانہ سرائے نورنگ کی حدود) میں کالعدم تنظیم کے شدت پسندوں نے پولیس کانسٹیبل عابد خان کے گھر کو آگ لگا دی۔ اہلکار نے فرار ہو کر جان بچائی تاہم شدت پسندوں نے اس کے والد کو شدید زخمی کر دیا۔ مقامی افراد کی جوابی فائرنگ کے باعث حملہ آور فرار ہو گئے۔
شمالی وزیرستان
قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں، الوڑگئی سے کالعدم تنظیم کے شدت پسندوں نے سماجی کارکن ملک میر قدم کو اغوا کیا اور بعد ازاں ہلاک کر دیا۔ پولیس کے مطابق، شدت پسندوں نے مقتول کے لواحقین کو اطلاع دی کہ اس کی لاش دتہ خیل کے گاؤں منظر خیل سے لے جائی جائے گی۔
جنوبی وزیرستان
قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ پر شدید حملے کے دوران دو اہلکار زخمی ہو گئے۔
خیبر
قبائلی ضلع خیبر کے وادی تیراہ کے علاقے ذخہ خیل میں کالعدم تنظیم کے شدت پسندوں نے سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں حوالدار ذوالفقار ہلاک ہو گیا۔
پشاور
پشاور کے نواحی علاقے حسن خیل سب ڈویژن کے فقیر ڈنڈ میں، سیکیورٹی فورسز نے ملزمان کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کرتے ہوئے دو شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا۔
سیکیورٹی اداروں نے ان واقعات کے بعد مختلف علاقوں میں تحقیقات اور سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔