باجوڑ میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر دھماکا، بنوں اور ٹانک میں حملے، 11 زخمی

اسلام آباد (ڈیلی اردو رپورٹ) خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ، ٹانک اور بنوں میں شدت پسندوں کے مختلف حملوں میں سیکیورٹی فورسز اور پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں، جبکہ مقامی ذرائع نے کچھ مقامات پر شہریوں کے متاثر ہونے کی بھی اطلاعات دی ہیں۔

باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا

ضلع باجوڑ کی تحصیل لوی ماموند کے علاقے چمیار جوڑ میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر ریموٹ کنٹرول بم سے حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں چار اہلکاروں سمیت چھ افراد زخمی ہو گئے۔ مقامی ذرائع کے مطابق دھماکے کے فوراً بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں فائرنگ کی، جس کی زد میں آ کر تین بچے بھی زخمی ہو گئے۔

واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا، جبکہ زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

بنوں میں پولیس چوکی پر حملہ، دو اہلکار زخمی

ادھر خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں دہشت گردوں نے ایک پولیس چوکی پر حملہ کر دیا۔ فائرنگ کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار لطیف اور فریاد زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پر طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، تاہم علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

ٹانک میں ایف سی کانوائے پر حملہ

جنوبی وزیرستان سے متصل ضلع ٹانک کے علاقے گومل کی حدود میں رغزی کلی کے مقام پر شدت پسندوں نے فرنٹیئر کور (ایف سی) کے لیے راشن لے جانے والے قافلے پر گھات لگا کر حملہ کیا۔ پانچ گاڑیوں پر مشتمل کانوائے پر کمین مار حملے میں جانی و مالی نقصان کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی اور ممکنہ حملہ آوروں کی تلاش کے لیے آپریشن شروع کر دیا گیا۔

خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں شدت پسندوں کے حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جن میں سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ ساتھ عام شہری بھی نشانہ بن رہے ہیں۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں