بلوچستان: نوشکی، تربت اور گوادر میں تشدد کے واقعات، دو اہلکار زخمی، ایک اور لاپتہ نوجوان کی لاش برآمد

کوئٹہ (نمائندگان ڈیلی اردو) صوبہ بلوچستان کے ضلع نوشکی کے علاقے قادر آباد میں نامعلوم مسلح افراد نے سیکیورٹی فورسز پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں دو اہلکار میا جان اور نصیب اللہ زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

ادھر تربت کے علاقے جوسک سے 12 اپریل کو لاپتہ ہونے والے نوجوان شیر خان کی لاش برآمد ہوئی ہے۔ شیر خان کی لاش کی شناخت کے بعد اسے لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔

یہ دو دنوں کے دوران بلوچستان کے مختلف علاقوں سے برآمد ہونے والی تیسری لاش ہے۔ اس سے قبل خضدار سے فاروق مینگل اور گوادر کی تحصیل پسنی سے ناظم نور بلوچ کی مسخ شدہ لاشیں ملی تھیں۔

تربت کے علاقے آبسر میں اسٹار پلس مارکیٹ کے قریب ایک اور واقعے میں پاکستانی فورسز کے ناکے پر دستی بم حملہ کیا گیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، موٹر سائیکل سوار حملہ آور بم پھینک کر موقع سے فرار ہو گئے۔ حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، تاہم سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں