لکی مروت + بنوں (نمائندگان ڈیلی اردو) خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت کے علاقے کوٹ کشمیر میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے کو نشانہ بنانے کی کوشش اُس وقت ناکام ہو گئی جب شدت پسندوں نے سڑک کنارے نصب دیسی ساختہ بم سے حملہ کرنے کی کوشش کی، تاہم قافلہ بم پھٹنے سے پہلے محفوظ مقام سے گزر چکا تھا۔ واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن اور تفتیش کا آغاز کر دیا۔
بنوں دو مطلوب افراد گرفتار
دوسری جانب خیبر پختونخوا کے ہی ضلع بنوں کے علاقے غوریوالہ میں سیکیورٹی اداروں نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے دو مطلوب افراد کو گرفتار کر لیا۔ ذرائع کے مطابق چھاپہ مخصوص اہداف پر مارا گیا جس میں گرفتار افراد سے تفتیش جاری ہے۔
حکام کے مطابق شدت پسندوں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کا دائرہ کار مزید وسیع کر دیا گیا ہے تاکہ شرپسند عناصر کی مکمل بیخ کنی کی جا سکے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن
ادھر ڈیرہ اسماعیل خان میں سی ٹی ڈی اور ضلعی پولیس نے مشترکہ آپریشن کے دوران شدت پسندوں کے سہولت کاروں کو گرفتار کیا۔ شدت پسند جھڑپ کے دوران جنگلات کی طرف فرار ہوگئے۔ گرفتار افراد کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کے لیے “خوارج” کی اصطلاح استعمال کرتا ہے۔