لکی مروت (نمائندہ ڈیلی اردو/بی بی سی)لکی مروت میں مقامی قبائل پر مشتمل رنڑا مروت قومی جرگے نے آج انسداد پولیو مہم کے بائکاٹ کا اعلان کیا تھا۔ اس جرگے نے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کی قبول خیل منصوبے کے مغوی ملازمین کی جلد از جلد بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔
گزشتہ روز جرگہ کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ اٹامک انرجی پراجیکٹ قبول خیل کے مغوی ملازمین کی عدم بازیابی اور ضلع میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا جا رہا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں اور بعض مقامات پر بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے گئے ہیں۔
اس بارے میں ڈپٹی کمشنر لکی مروت ذیشان عبداللہ نے بی بی سی کو بتایا کہ ضلع کے 80 فیصد علاقے میں انسداد پولیو مہم کامیابی سے مکمل کی گئی ہے جبکہ صرف 20 فیصد علاقے ایسے تھے جہاں بائیکاٹ کے اعلان کی وجہ سے بچوں کو اس مرض سے بچاؤ کے قطرے نہیں دیے جا سکے۔
خیال رہے کہ لکی مروت میں اغوا کے واقعات کی وجہ سے خوف پایا جاتا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت ان مغوی ملازمین کی بازیابی کے لیے کوششیں نہیں کر رہی۔
یاد رہے کہ کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کی تحویل میں اس وقت 10 ملازمین موجود ہیں جبکہ ایک ڈرائیور سمیت سات ملازمین بازیاب ہو گئے تھے۔
لکی مروت میں 9 جنوری کو جب 16 ملازمین اور ایک ڈرائیور صبح کے وقت جب کام کے لیے فیکٹری جا رہے تھے تو راستے میں مسلح افراد نے گاڑی کو روک کر ملازمین کو اتارا اور گاڑی کو دور لے جا کر آگ لگا دی تھی اور ملازمین کو نامعلوم مقام کی طرف لے گئے تھے۔
سکیورٹی فورسز اور مقامی پولیس کی جانب سے ان ملازمین کی بازیابی کے لیے کوششیں کی گئیں اور اس دوران سات ملازمین کو بازیاب کر لیا گیا جبکہ ان میں تین ملازمین زخمی بھی ہوئے تھے۔ اس وقت 10 ملازمین مسلح تنظیم کی تحویل میں ہیں۔