راولپنڈی (ک م) صوبہ خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز نے دو الگ الگ کارروائیوں کے دوران کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے چھ شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا، جن میں ایک انتہائی مطلوب خارجی رنگ لیڈر ذبیح اللہ زکران بھی شامل ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ کارروائیاں 20 اور 21 اپریل کی درمیانی شب قبائلی اضلاع شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان میں انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کی گئیں۔
شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں خفیہ اطلاع پر کیے گئے آپریشن میں پانچ شدت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔ جبکہ جنوبی وزیرستان میں کی گئی کارروائی میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے انتہائی مطلوب کمانڈر ذبیح اللہ زکران کو ہدف بنایا گیا، جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ذبیح اللہ زکران سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور عام شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا۔
فورسز نے آپریشن کے دوران شدت پسندوں کے ٹھکانوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں مزید شدت پسندوں کی موجودگی کے خدشے کے پیش نظر کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں۔
واضح رہے کہ 18 اپریل کو بھی سوات میں سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مشترکہ آپریشن کے دوران 4 شدت پسند مارے گئے تھے۔