اسلام آباد (نمائندہ ڈیلی اردو) اسلام آباد میں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے خبردار کیا ہے کہ اگر انڈیا نے پاکستان کی سرزمین پر کسی قسم کا “ایڈونچر” کیا تو اسے سخت جواب دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مکمل تیار ہے اور ماضی کی طرح اس بار بھی کسی بھی بھارتی اقدام کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
خواجہ آصف نے انڈیا پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جاری دہشت گردی کے تانے بانے انڈیا سے ملتے ہیں، اور کلبھوشن جادھو اس کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کالعدم بلوچ لبریشن آرمی اور تحریک طالبان پاکستان کے لیڈر بھارت میں موجود ہیں اور اپنا علاج بھی وہیں کرواتے ہیں۔
اس موقع پر نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی سخت موقف اپنایا اور کہا کہ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا بھارتی اقدام ناقابل قبول ہے، کیونکہ عالمی بینک اس کا ضامن ہے اور اس میں یکطرفہ معطلی کی کوئی گنجائش نہیں۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ اگر انڈیا نے پاکستان کا پانی روکا یا معاہدے کو توڑا تو یہ جنگ کا اعلان تصور کیا جائے گا، اور پاکستان اس کا ہر ممکن جواب دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ انڈیا کے الزامات بے بنیاد ہیں اور پاکستان اپنے دوست ممالک کو اعتماد میں لے رہا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ بھارتی اقدامات محض گیڈر بھبکیاں ہیں، اور پاکستان نے ان کا دو گنا جواب دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے انڈین ایئرلائنز کو بھاری نقصان ہوگا جو بھارتی معیشت کو بھی متاثر کرے گا۔