پنجاب: قصور میں فائرنگ سے احمدی نوجوان ہلاک، 2 انتہا پسند گرفتار

لاہور (نمائندہ ڈیلی اردو) پنجاب کے ضلع قصور میں ایک احمدی نوجوان کو فائرنگ کر کے ہلاک اور دوسرے کو زخمی کر دیا گیا۔ پولیس نے واقعے میں ملوث پانچ ملزمان میں سے دو کو گرفتار کر لیا ہے، جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے۔ مقدمہ صدر پھول نگر تھانے میں قتل اور دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ ذاتی دشمنی کا نتیجہ ہے، تاہم گرفتار ملزمان کا تعلق انتہا پسند تنظیم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) سے ہے، جس نے ماضی میں اس دشمنی کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی تھی۔

احمدیہ جماعت کے ترجمان عامر محمود نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت احمدیوں کو تحفظ فراہم کرے اور نفرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ ان کے مطابق مقتول کی شناخت 19 سالہ محمد آصف کے طور پر ہوئی ہے، جو موقع پر ہلاک ہو گیا، جبکہ دوسرا شخص شدید زخمی حالت میں لاہور منتقل کیا گیا۔

ادھر 18 اپریل کو کراچی کے علاقے صدر میں بھی احمدیوں کی عبادت گاہ پر ایک مذہبی سیاسی جماعت کے کارکنوں نے دھاوا بولا۔ اس دوران تشدد کے نتیجے میں ایک 46 سالہ احمدی ہلاک ہو گیا۔ پولیس نے 19 اپریل کو کارروائی کرتے ہوئے 13 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا اور مقدمہ درج کر لیا۔

احمدیہ برادری کے نمائندوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے ان واقعات کو ریاستی اداروں کے لیے خطرے کی گھنٹی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ مذہبی اقلیتوں کو تحفظ دینا ریاست کی آئینی ذمہ داری ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں