پشاور (ڈیلی اردو رپورٹ) خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں دہشتگردی کے تازہ واقعات میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا گیا، جن میں چار پولیس اہلکار زخمی جبکہ چھ دہشتگرد ہلاک اور ایک گرفتار کیا گیا ہے۔ واقعات کے بعد متاثرہ علاقوں میں سرچ آپریشن جاری ہے۔
بنوں میں ریموٹ کنٹرول بم حملہ، 2 پولیس اہلکار زخمی
بنوں کے تھانہ کینٹ کی حدود میں واقع شین کنڈی علاقے میں نامعلوم شدت پسندوں نے بنیادی مرکز صحت کے قریب ریموٹ کنٹرول بم نصب کیا، جو اس وقت پھٹا جب وہاں پولیو مہم کے سلسلے میں ’کیچ اپ ڈے‘ جاری تھا۔
دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکار جمشید اور صفت زخمی ہو گئے، جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس کے مطابق بم ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے چلایا گیا، جبکہ جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کر لیے گئے ہیں۔ علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔
بنوں میں ایس ایچ او کی گاڑی پر حملہ، 2 اہلکار زخمی
ایک اور واقعے میں بنوں کی میرانشاہ روڈ پر ایس ایچ او دمساز کی گاڑی کے قریب دھماکہ ہوا، جس میں دو پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ منصوبہ بند کارروائی کا حصہ تھا۔
خیبر: تیراہ پوسٹ پر حملہ ناکام، 3 دہشتگرد ہلاک
خیبر وادی تیراہ میں واقع سیکیورٹی چیک پوسٹ پر شدت پسندوں کی جانب سے حملے کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں تین دہشتگرد ہلاک کر دیے گئے۔ علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔
ٹانک میں آپریشن، 3 دہشتگرد ہلاک، ایک گرفتار
ضلع ٹانک کے علاقے جنڈولہ میں سیکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس بنیاد پر آپریشن کرتے ہوئے تین دہشتگردوں کو ہلاک اور ایک کو زندہ گرفتار کر لیا۔ فورسز نے دہشتگردوں کے قبضے سے بھاری اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کر لیا ہے۔
لکی مروت: تھانہ سرائے نورنگ پر حملہ، دہشتگرد فرار
لکی مروت میں تھانہ سرائے نورنگ پر دہشتگردوں نے حملہ کیا۔ پولیس اہلکاروں نے فوری جوابی فائرنگ کی، جس کے بعد دہشتگرد فرار ہو گئے۔ واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
مجموعی صورتحال
خیبرپختونخوا میں حالیہ ہفتوں کے دوران دہشتگردی کے واقعات میں تیزی دیکھی جا رہی ہے، جس کا نشانہ اکثر اوقات سیکیورٹی اہلکار بن رہے ہیں۔ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مسلسل کارروائیوں کے باوجود شدت پسند عناصر کی کارروائیاں تشویش کا باعث بنی ہوئی ہیں۔