لاہور (ڈیلی اردو) ماہر معاشی تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے پچھلے 10سالہ قرضوں سے بھی زیادہ ہیں، ٹیکس اصلاحات نہ کیں تو بجٹ خسارہ بڑھتا چلا جائے گا۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے بتایا کہ موجودہ حکومت کے دور میں قرضوں میں اضافہ ہوا ہے۔ان قرضوں میں صوبوں کا برابر کا کردار ہے۔
کیونکہ اگر صوبے ٹیکس اکٹھا نہیں کررہے ، اس کی وجہ سے بجٹ خسارہ ہورہا ہے، اور صوبوں کی پالیسیوں کی وجہ سے برآمدات کم ہورہی ہیں، توہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ قرضے نہیں لیے گئے ۔ انہو ں نے کہا کہ میں کہہ سکتا ہوں کہ حکومت نے اس سال جو قرضے لیے ہیں وہ پچھلے 10سالہ قرضوں سے بھی زیادہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سازش سے پاکستان سلامتی اور سیکیورٹی کی بھیانک صورت حال کا سامنا کرنے جا رہا ہے۔ میں واضح کردوں کہ انوایسنگ اور انڈر انوایسنگ پرفاٹف پابندیاں لگ سکتی ہیں۔ سعودی عرب کے معاہدے کی 2 سال میں فزیبلٹی بنے گی پھر وہ انکار بھی کرسکتے ہیں کہ ہم نہیں کرنے جا رہے۔ اسی طرح متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے پہلے ہی تیل دینے سے انکارکردیا ہے یہ پچھلی حکومت سے زیادہ قرض لے چکے ہیں۔