ملتان (ویب ڈیسک) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کو معاشی چیلنجز ورثے میں ملے اور ملک کی معاشی حالت بتا کر قوم کو مایوس نہیں کرنا چاہتے۔
ملتان پریس کلب میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت پڑوسی ہے اور پڑوسی بدلا نہیں جاسکتا، زبان، ثقافت اور جغرافیہ نے ہمیں بھارت کے ساتھ جوڑ رکھا ہے،اس لئے اپنے ہمسائے سے لا تعلق نہیں ہوسکتے لیکن مسائل کا حل بھی ضروری ہے، دونوں ممالک ایٹمی طاقتیں ہیں جو جنگ میں ایک دوسرے کو برباد کرسکتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ جنگ مسائل کا حل نہیں ہے بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا۔ سشما سوراج نے تسلیم کیا کی بھارتی ایڈونچر میں کوئی پاکستانی جاں بحق نہیں ہوا، ہر طرح کی صلاحیت رکھنے کے باوجود ہماری ترجیح امن ہے۔
بھارت 7 لاکھ فوج کے ذریعے کشمیریوں کو نہیں دبا سکا، دنیا بدل گئی ہے اب کشمیر میں مزید مظالم نہیں ہوسکتے، بھارت کے ساتھ مل کر حکومت بنانے والے فاروق عبداللہ، عمرعبداللہ اور محبوبہ مفتی کے بیان سب کے سامنے ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومتیں کابینہ میں تبدیلی کرتی رہتی ہیں، پی ٹی آئی حکومت کو معاشی چیلنجز ورثے میں ملے، 19 بلین ڈالرز کا بلیک ہول (ن) لیگ حکومت چھوڑ کر گئی، آج بجٹ کی ایک بڑی رقم قرض ادا کرنے میں جارہی ہے، ملک کی معاشی حالت بتا کر قوم کو مایوس نہیں کرنا چاہتے۔
آئی ایم ایف کے پاس جانے کی وجہ سستا قرضہ ہے، اسد عمر سے قبل جتنے وزیر خزانہ رہے آئی ایم ایف کے پاس گئے، پاکستانی حکومت 16 بار آئی ایم ایف کے پاس گئی، جس میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) ،مشرف اور ضیا حکومت شامل ہے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ معاشی سفارت کاری ہم نے متعارف کرائی اور بھرپور کوشش کر رہے ہیں، پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کی کوششیں پہلے سے جاری ہیں، پچھلی حکومتوں نے ان چیلنجز سے نمٹنے کے لئے کیا کوشش کی، بلوچستان میں دوبارہ امن تباہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، قوم کو پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے والوں کو پہچاننا ہوگا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ایک طبقہ ہے جو جنوبی پنجاب کو حقیقت نہیں دیکھنا چاہتا، اور فضول بحث ہورہی ہے کہ دارالحکومت ملتان ہو کہ بہاولپور، صحافی اپنے قلم اور الفاظ سے سازش اور شرارت کرنے والوں کو بے نقاب کریں، جنوبی پنجاب صوبے کے لئے صحافیوں کی مدد کا طلبگار ہوں۔