نئی دہلی (نیوز ڈیسک) بھارتی سپریم کورٹ کی سابق خاتون ملازم نے بھارتی چیف جسٹس پر انہیں جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کر دیا۔
خاتون کا الزام ہے کہ چیف جسٹس رانجن گوگوئی نے اپنے گھر پر انہیں جنسی ہراساں کیا، واقعے کے 2 ماہ بعد اسے نوکری سے ہٹا دیا گیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق کیس کی سماعت کے دوران بھارتی چیف جسٹس نے سابق اسٹاف ممبر کے الزامات کی تردید کر دی۔
انہوں نے الزامات کو ناقابل یقین قرار دیتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کی آزادی کو سنگین خطرہ ہے، یہ الزامات عدلیہ کو غیر مستحکم کرنے کی بڑی سازش ہیں۔
35 سالہ سابق خاتون جونیئر کورٹ اسسٹنٹ نے الزام عائد کیا ہے کہ جسٹس گوگوئی نے اکتوبر 2018 میں اپنی رہائش گاہ سے منسلک دفتر میں انہیں نامناسب طریقے سے چھونے اور زبردستی گلے لگانے کی کوشش کی۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ بھارتی چیف جسٹس مزاحمت کے باوجود ان سے جسمانی تعلق قائم کرنے پر اصرار کرتے رہے، جسے ٹھکرانے پر نہ صرف انہیں نوکری سے نکال دیا گیا بلکہ ان کے خاندان کو دھمکانے کا سلسلہ بھی جاری رہا۔