ریاض (ویب ڈیسک) بین الاقوامی طور پر دہشت گرد قرار دی جانے والی عسکری تنظیم داعش نے گزشتہ روز سعودی عرب میں سیکیورٹی فورسز کی عمارت پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔
خیال رہے کہ حملے میں 3 حملہ آور ہلاک جبکہ سیکیورٹی فورسز کے 3 اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
#ISIS’ ‘Amaq reports attack launched against “state security headquarters” in Zulfi, #SaudiArabia (NW of #Riyadh), releasing video of the four attackers. The attack was reported by news sources hours prior, claiming that all four attackers were killed and the attack “foiled.” pic.twitter.com/y7DTgENQFX
— Rita Katz (@Rita_Katz) April 21, 2019
سعودی عرب کے سرکاری نیوز چینل الاخباریہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ پولیس نے حملہ ناکام بنادیا تھا، یہ حملہ دارالحکومت ریاض سے شمال میں 250 کلومیٹر کے فاصلے پر قائم سیکیورٹی فورسز کی عمارت میں کیا گیا تھا.۔
حملے کے بعد سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیو میں ہلاک مسلح حملہ آور کو دیکھا جاسکتا ہے، جس کے قریب دھماکا خیز مواد بھی نظر آرہا ہے۔
بعد ازاں داعش سے تعلق رکھنے والی نیوز ایجنسی ‘عماق’ نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں حملہ آوروں کو ‘شہید’ قرار دیا گیا تاہم یہ واضح نہیں کہ یہ ویڈیو کب بنائی گئی تھی۔
مذکورہ ویڈیو میں ایک شخص سعودی عرب کے شاہی خاندان پر تنقید کررہا ہے اور اس حملے کو سعودی عرب، شام اور عراق میں مسلمانوں کو قید کیے جانے کا رد عمل قرار دیا گیا۔
گزشتہ روز سعودی سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کا حملہ ناکام بناتے ہوئے 4 مسلح دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
https://youtu.be/tcW270zwobg
اس سے قبل 9 اپریل کو سعودی عرب کے مشرقی صوبے میں سیکیورٹی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا تھا تاہم سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک کردیے گئے تھے جبکہ 2 کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔
رواں برس 10 جنوری کو سعودی خفیہ ایجنسی نے کارروائی کرتے ہوئے 6 مشتبہ افراد کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
تاہم 9 اپریل کو ہونے والی کارروائی کے بارے میں سعودی حکام کا کہنا تھا کہ مارے جانے والے دہشت گرد قطیف میں ہونے والے حملے میں ملوث تھے۔