نیویارک (ویب ڈیسک) امریکی ماہرین نے سردرد کی گولی ’اسپرین‘ کے استعمال سے متعلق ہولناک انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں اس دوا کے فوائد ہیں وہی بڑا نقصان بھی سامنے آیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ماہرین نے اسپرین کے فوائد بیان کرنے کے بعد اس کے نتائج کا ایک بار پھر مطالعہ کیا جس کے دوران خوفناک بات سامنے آئی۔
کنگز کالج لندن اور نیویارک کے ڈاکٹرز نے تحقیق کے دوران ڈیڑھ لاکھ سے زائد معمول کے مطابق اسپرین کھانے والے لوگوں کا ڈیٹا اکھٹا کیا۔
ماہرین نے کوائف کی مکمل جانچ کے بعد نتیجہ اخذ کیا کہ جو لوگ ادھیڑ عمر میں روزانہ اسپرین گولی کھاتے ہیں انہیں یہ فائدہ نہیں بلکہ حد سے زیادہ نقصان پہنچاتی ہے۔
تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسپرین جہاں خون پتلا کرنے میں فائدے مند ثابت ہوئی مگر ادھیڑ عمر لوگوں کے پٹھوں کو یہ دوا کمزور کررہی ہے جو عارضہ قلب سے بھی زیادہ مہلک ثابت ہورہا ہے۔
ماہرین کے مطابق 45 سال سے زیادہ عمر والے افراد جو روزانہ یا ہفتے میں چار سے زائد بار اسپرین استعمال کرتے ہیں اُن کے جسم میں خون بہنے (اندرونی خون کی روانی) کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔
تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسپرین استعمال کرنے والے لوگوں کو ہارٹ اٹیک، اسٹروک کا امکان دیگر کے مقابلے میں 11 فیصد تو کم تھا مگر اُن کے جسم میں خون بہنے کی رفتار میں 43 فیصد اضافہ ہوا۔
ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر سین ژینگ کا کہنا تھا کہ ’تحقیق میں جن لوگوں کو شامل کیا گیا اُن میں سے 210 افراد ایسے سامنے آئے جن کو انٹرنل بلیڈنگ شروع ہوچکی تھی۔ ماہرین نے صحت مند لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر اس گولی کو استعمال نہ کریں۔