پاراچنار (ڈیلی اردو) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع کی تیز تر ترقی کے لئے دس سالہ منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے اور ان پسماندہ علاقوں کی عوام کے لئے صحت انصاف کارڈ کی فوری فراہمی جاری ہے۔
ضلع کرم کے ہیڈ کوارٹر پاراچنار میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا کہ ہمارا فوکس قبائلی اضلاع کے تیز تر ترقی پر ہے اور اس مشن پر کام تیزی سے جاری ہے اور عوام کے مشاورت سے اس علاقے میں ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا جائے گا اور یہاں کے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار دیا جائے گا جبکہ انصاف صحت کارڈ کی اجرا کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے۔
قبائلی اضلاع کے پریس کلبوں کے مسائل کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے پریس کلبوں کے مسائل حل کرکے انہیں فعال بنایا جائے گا اس سوال کے جواب میں کہ قبائلی اضلاع کے تقریباً چار سو پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں ڈیڑھ لاکھ بچے زیر تعلیم ہیں او یہ تعلیمی ادارے انتہائی کم فیس میں معیاری تعلیم دے رہے ہیں فوری طور پر ادارے ریگولیٹری کے بھاری فیسوں اور جرمانوں کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ پانچ سے دس سال کیلئے ان اداروں کو اتھارٹی سے مستثنیٰ کرکے پرانے طریقہ پر چلائے جائیں تاکہ ادارے بند ہونے سے بچ سکیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ وہ اس حوالے سے ریگولیٹری اتھارٹی سے بات کریں گے اس موقع پر سینیٹ کے چیف دھیپ سینیٹر سجاد طوری نے وزیر اعلی کو بتایا کہ دہشت گردی سے متاثرہ قبائلی اضلاع کے تعلیمی اداروں کو ریلیف دینے کی ضرورت ہے