ملتان (ڈیلی اردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا ہے سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان اور ان کے وزرا کے بیانات سے خطے میں سعودی ایجنڈا واضح ہو گیا ہے اور ضرورت پڑنے پر پاکستان کو دوسروں کی جنگ میں دھکیلنے کے خدشات کی تصدیق ہو گئی ہے۔
عالمی طاقتیں بالخصوص بھارت اور امریکہ پاکستان کو تنہا کرنے کے درپے ہیں۔ماضی میں امریکہ کے کہنے پر افغان جنگ کا حصہ بنے جس کے نقصانات آج تک بھگت رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے ترجمان ثقلین نقوی سے ٹیلیفونک گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سرزمین پر بیٹھ کر ایک پڑوسی ملک کے خلاف سعودی وزیر کے سنگین ترین الزامات نہ صرف سفارتی آداب کے منافی ہیں بلکہ ہمارے قومی مفادات کے بھی برعکس ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حق تو یہ بنتا تھا کہ پاکستان کو بھارت کی طرف سے دی جانے والی دھمکیوں اور کشمیر میں ہونے والے مظالم کے خلاف سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کی تائید کرتے ہوئے اصولی موقف اختیار کیا جاتا اور بھارت کو یہ باور کرایا جاتا کہ وہ کسی مغالطے میں نہ رہے سعودیہ عرب ہر آڑے وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے لیکن اس کے برعکس برادر پڑوسی ملک کے خلاف الزامات لگا کر ہمارے دوستانہ تعلقات متاثر کرنے کی کوشش کی گئی جو افسوسناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی افواج کی بربریت کے خلاف آواز بلند کرنے کو دہشت گردی کہنا یہود و نصاری کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ہے۔ امت مسلمہ کو ہوشمندی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔مذموم عناصر مسلم ممالک کو آپس میں الجھا کرمفادات کی تکمیل چاہتے ہیں۔
پوری دنیا جانتی ہے کہ دنیا میں سب سے بڑے دہشت گرد امریکہ اور اس کے حواری ہیں۔ داعش اور القاعدہ سمیت دیگر دہشت گرد تنظیموں کی تشکیل انہی کے ہاتھ سے ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی اور ملکی مفادات ہماری اولین ترجیح ہے۔ایسے کسی بھی فیصلے یا بیان کی قطعا حوصلہ افزائی نہ کی جائے جو ہمارے لیے نقصان دہ ہو۔انہوں نے عادل الجبیر کی پریس کانفرنس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی وزیر خارجہ کو متنازع اور مبہم گفتگو کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنی چاہیے۔