Advertisement
اشتہار
728 x 90 Banner
ایک ماہ قبل

جبالیہ، خان یونس میں شدید جھڑپیں، القسام کا اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ، 40 فلسطینی ہلاک

👁️ 85 بار دیکھا گیا

ایڈمن
پاکستان
جبالیہ، خان یونس میں شدید جھڑپیں، القسام کا اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ، 40 فلسطینی ہلاک

جبالیہ، خان یونس میں شدید جھڑپیں، القسام کا اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ، 40 فلسطینی ہلاک

Advertisement
اشتہار
300 x 250 Banner

غزہ + تل ابیب + واشنگٹن (ڈیلی اردو رپورٹ) غزہ میں جاری شدید جھڑپوں اور بمباری کے نتیجے میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 40 تک پہنچ چکی ہے جبکہ کم از کم 208 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق ہلاکتوں کی اکثریت عام شہریوں پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ہوئی ہے۔

ادھر حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ اور جنوبی غزہ میں خان یونس کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی افواج کو نشانہ بنایا ہے۔ بریگیڈز کے مطابق جبالیہ کیمپ کے مشرق میں اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ قریبی جھڑپوں کے دوران کئی فوجیوں کو ہلاک و زخمی کیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے ان دعووں کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔

اسرائیلی کارروائیاں اور ردعمل

اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ مختلف مقامات پر گولیاں چلائی گئی ہیں۔ جبکہ حالیہ دنوں میں ایک مشابہ واقعے میں فوج نے تبصرے سے گریز کرتے ہوئے کہا تھا کہ “تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں”۔

اس کے علاوہ، اسرائیلی دفاعی افواج (IDF) نے دیر البلح میں حماس کے ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول کمپلیکس کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ ترجمان اویخائے ادرعی کے مطابق اس کمپلیکس کو حملوں کی منصوبہ بندی کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔ انھوں نے شہری ہلاکتوں سے بچنے کے لیے فوج کی جانب سے “درست نشانے والے ہتھیاروں” اور انٹیلیجنس ذرائع کے استعمال کا بھی ذکر کیا۔

جنگ بندی کی کوششیں اور امریکی تجویز

ادھر جنگ بندی کے لیے سفارتی کوششیں بھی جاری ہیں۔ گذشتہ ہفتے حماس نے امریکی جنگ بندی کی تجویز پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ متعدد فلسطینی قیدیوں کے بدلے 10 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پر آمادہ ہے، اور 18 ہلاک شدہ یرغمالیوں کی لاشیں بھی واپس کرنے کی پیشکش کی گئی ہے۔

حماس نے جنگ بندی کے مجوزہ منصوبے میں چند ترامیم کی درخواست کی ہے، جن میں مستقل جنگ بندی، غزہ سے مکمل اسرائیلی انخلا اور انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی کی ضمانت شامل ہیں۔ تاہم، امریکہ کے مطابق ان میں سے کوئی بھی مطالبہ موجودہ ڈیل کا حصہ نہیں ہے۔

امریکی صدر کے مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی ایلچی سٹیو وٹکوف نے حماس کے تحریری ردعمل کو “مکمل طور پر ناقابل قبول” قرار دیا ہے۔ ان کے بقول: “یہ صرف ہمیں ماضی کی طرف لے جاتا ہے۔ حماس کو ہمارے تجویز کردہ فریم ورک کو مذاکرات کی بنیاد کے طور پر قبول کرنا چاہیے۔”

واشنگٹن کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے امریکی تجویز کو قبول کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے، جبکہ حماس نے نہ اس منصوبے کو کھل کر قبول کیا ہے اور نہ ہی اسے مسترد کیا ہے۔

Advertisement
اشتہار
728 x 90 Banner
شیئر کریں:

متعلقہ خبریں

خبر
سیاست

قومی اسمبلی میں اہم بل کی منظوری

1 گھنٹہ پہلے تفصیل
خبر
سیاست

وزیر خارجہ کا اہم بیان

2 گھنٹے پہلے تفصیل

موسمی حالات

کراچی

32°C

لاہور

28°C