Advertisement
اشتہار
728 x 90 Banner
ایک ماہ قبل

خیبر پختونخوا میں پاکستانی ڈرون حملوں میں شدت: بچوں سمیت 13 عام شہری ہلاک، 38 زخمی

👁️ 102 بار دیکھا گیا

ایڈمن
پاکستان
خیبر پختونخوا میں پاکستانی ڈرون حملوں میں شدت: بچوں سمیت 13 عام شہری ہلاک، 38 زخمی

خیبر پختونخوا میں پاکستانی ڈرون حملوں میں شدت: بچوں سمیت 13 عام شہری ہلاک، 38 زخمی

Advertisement
اشتہار
300 x 250 Banner

واشنگٹن (ش ح ط) پاکستان کے قبائلی اضلاع شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان، خیبر اور مردان میں مشتبہ پاکستانی ڈرون (کواڈ کاپٹر) حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ 31 مارچ سے 2 جون 2025 کے درمیان ہونے والے 7 مختلف حملوں میں 4 بچوں سمیت 13 ہلاک اور 38 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں، جن میں خواتین، بچے اور بزرگ شامل ہیں۔

ڈیلی اردو کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی کے علاقے موسکی میں 2 جون کو ایک اور مشتبہ ڈرون حملہ ہوا، جس میں 5 بچے زخمی ہو گئے۔ ڈرون نے ایک مکان پر دھماکہ خیز مواد گرایا، جس سے مکان کو نقصان پہنچا۔

سرکاری و ذرائع نے ڈیلی اردو کو بتایا ہے کہ موسکی ڈرون حملے میں زخمی ہونے والے بچوں میں 6 سالہ احمد ولد ظاہر اللہ، 7 سالہ فیضان ولد واجد نور، 8 سالہ سیف اللہ ولد ظاہر اللہ، 17 سالہ معاذ اللہ ولد عرفان اللہ اور محمد حاشر ولد ابراہیم اللہ شامل ہے۔

زخمیوں کو فوری طور پر مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔

واقعے کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے، اور مقامی آبادی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈرون حملوں کا فوری نوٹس لیا جائے اور عام شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

اسی روز میران شاہ میں بھی ایک اور ڈرون حملے میں 2 افراد زخمی ہوئے۔

دو جون شمالی وزیرستان

دو جون کو ہی شمالی وزیرستان کے مرکزی شہر میران شاہ میں پاک فوج کی جانب سے مبینہ طور پر ایک اور ڈرون حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں ایک غریب گھر کو نشانہ بنایا گیا اور دو مزدور زخمی ہو گئے۔

مقامی ذرائع کے مطابق، حملہ اتوار ہی کے روز کیا گیا جب ایک مشتبہ کوڈ کاپٹر (ڈرون) نے نشانہ لے کر ایک رہائشی مکان پر دھماکہ خیز مواد گرایا۔ حملے کے نتیجے میں مکان کو نقصان پہنچا جبکہ اندر موجود دو مزدور زخمی ہو گئے۔

زخمی مزدوروں کو فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔

19 مئی شمالی وزیرستان

شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی کے نواحی گاؤں ہرمز میں ایک مشتبہ ڈرون حملے میں ایک ہی خاندان کے چار بچے ہلاک اور پانچ افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں ایک خاتون بھی شامل تھیں۔ اس واقعے کے خلاف مقامی لوگوں نے کئی روز تک دھرنا دیا، جو بعد میں انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد ختم کیا گیا۔

27 مئی جنوبی وزیرستان

جنوبی وزیرستان کی تحصیل برمل کے علاقے اعظم ورسک میں ایک والی بال گراؤنڈ پر مبینہ طور پر پاکستانی فورسز کے کواڈ کاپٹر سے بم گرایا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 22 مقامی افراد زخمی ہوئے، جن میں نوعمر بچے، نوجوان اور بزرگ شامل تھے۔

31 مئی خیبر کی وادی تیراہ

قبائلی ضلع خیبر کی دور افتادہ وادی تیراہ کے علاقے شلوبر لیونے چینہ میں ایک مبینہ ڈرون حملے میں ایک خاتون اور تین بچے زخمی ہوئے۔ واقعہ اتوار کی شب پیش آیا جب نامعلوم سمت سے ایک کواڈ کاپٹر نے رہائشی مکان کو نشانہ بنایا۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے فوری قریبی مرکز منتقل کیا گیا۔ ایک بچے کو تشویشناک حالت میں پشاور لے جانے کی اطلاع ہے۔

31 مئی شمالی وزیرستان

اسی روز شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں بھی ایک مشتبہ ڈرون حملہ ہوا، جس میں دو شہری زخمی ہوئے۔ ذرائع کے مطابق حملہ رہائشی علاقے کے قریب کیا گیا۔

30 مارچ 2025 مردان ڈرون حملہ، 9 افراد ہلاک

مردان کے علاقے ببو زئی گاؤں کی پہاڑیوں پر ایک مشتبہ ڈرون حملے میں ایک چرواہا خاندان کے نو افراد ہلاک ہو گئے، جن میں دو خواتین اور دو بچے شامل تھے۔ متاثرہ افراد ضلع سوات کی تحصیل شمو زئی سے تعلق رکھتے تھے۔
خیبرپختونخوا حکومت نے جاں بحق افراد کے لواحقین کو فی کس 50 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا اور اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دیا۔ واقعے پر مقامی افراد نے سوات ایکسپریس وے پر احتجاج کیا، جو بعد ازاں انتظامیہ کے مذاکرات سے ختم ہوا۔

مقامی تشویش

ان مسلسل حملوں کے بعد متاثرہ علاقوں میں شدید خوف و ہراس ہے۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان ڈرون حملوں اور فضائی نگرانی پر فوری نوٹس لیا جائے۔

Advertisement
اشتہار
728 x 90 Banner
شیئر کریں:

متعلقہ خبریں

خبر
سیاست

قومی اسمبلی میں اہم بل کی منظوری

1 گھنٹہ پہلے تفصیل
خبر
سیاست

وزیر خارجہ کا اہم بیان

2 گھنٹے پہلے تفصیل

موسمی حالات

کراچی

32°C

لاہور

28°C