Advertisement
اشتہار
728 x 90 Banner
2 ماہ قبل

بلوچستان میں پرتشدد واقعات، فورسز پر حملے، لاشوں کی برآمدگی اور گرفتاریاں

👁️ 57 بار دیکھا گیا

ایڈمن
پاکستان
بلوچستان میں پرتشدد واقعات، فورسز پر حملے، لاشوں کی برآمدگی اور گرفتاریاں

بلوچستان میں پرتشدد واقعات، فورسز پر حملے، لاشوں کی برآمدگی اور گرفتاریاں

Advertisement
اشتہار
300 x 250 Banner

کوئٹہ(بیورو رپورٹ) صوبہ بلوچستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران عسکریت پسندوں کے مختلف حملوں، لاشوں کی برآمدگی، سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور عوامی نقل و حرکت پر اثر انداز ہونے والے واقعات کی ایک نئی لہر سامنے آئی ہے۔ ان حملوں کی ذمہ داری کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

خاران سے دو لاشیں برآمد

ضلع خاران میں دو مختلف مقامات سے دو افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، پہلی لاش کلی کشمیر کے علاقے سے ملی جبکہ دوسری لاش سوربڈو، گواش روڈ کے قریب سے برآمد ہوئی۔ لاشوں کی شناخت اور محرکات کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔

پنجگور میں دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں

پنجگور کے علاقے خدابادان میں زور دار دھماکوں اور شدید فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔ مقامی افراد کے مطابق یہ کارروائیاں رات گئے جاری رہیں، تاہم فورسز یا عسکریت پسندوں کی جانب سے کسی قسم کی ہلاکت یا نقصان کی فوری تصدیق نہیں ہو سکی۔

ڈھاڈر: تین گھنٹے کی ناکہ بندی، گاڑیوں کی تلاشی

بلوچ عسکریت پسندوں نےضلع کچھی کے علاقے ڈھاڈر کے قریب گنداوہ مرکزی شاہراہ پر تین گھنٹوں تک ناکہ بندی کی۔ عسکریت پسندوں نے گاڑیوں کو روک کر ان کی تلاشی لی اور شاہراہ کا مکمل کنٹرول سنبھالے رکھا۔ اس واقعے کے دوران کسی جھڑپ یا گرفتاری کی اطلاع نہیں ملی۔

کیچ: ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

ضلع کیچ کے علاقے تمپ، ملک آباد میں بلوچ عسکریت پسندوں نے ایک کارروائی میں پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کے مبینہ حمایت یافتہ ’ڈیتھ اسکواڈ‘ کے کارندے زبیر عابد کو اس کے ٹھکانے پر چھاپہ مار کر ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ حملہ آور سرمچار اسلحہ، موٹر سائیکل اور دیگر سامان بھی ساتھ لے گئے۔

آواران: سڑک کی حفاظت پر مامور فورسز پر حملہ

آواران کے علاقے مالار میں سڑک کی تعمیراتی کمپنی کی سکیورٹی پر مامور پاکستانی فورسز پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا۔ بلوچ لبریشن آرمی کے مطابق حملے کے دوران فورسز کو جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔ تاہم سرکاری ذرائع نے اس حملے کی تفصیلات جاری نہیں کیں۔

گرفتاریاں

سکیورٹی فورسز نے انسداد دہشتگردی کارروائیوں کے دوران بلوچستان کے مختلف علاقوں سے مجموعی طور پر 12 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے، جن میں بارکھان سے 3، گوادر کی تحصیل پسنی سے 3، سبی کے علاقے لہڑی سے 5 اور ڈیرہ بگٹی سے 1 شخص شامل ہے۔ گرفتار شدگان سے تفتیش جاری ہے۔

بلوچ لبریشن آرمی نے ذمہ داری قبول کی

کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (BLA) نے جاری کردہ بیان میں ان حملوں اور کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ بیان کے مطابق یہ کارروائیاں بلوچستان میں مبینہ فوجی قبضے، ریاستی اداروں کی موجودگی اور ڈیتھ اسکواڈز کی سرگرمیوں کے خلاف کی گئی ہیں۔

Advertisement
اشتہار
728 x 90 Banner
شیئر کریں:

متعلقہ خبریں

خبر
سیاست

قومی اسمبلی میں اہم بل کی منظوری

1 گھنٹہ پہلے تفصیل
خبر
سیاست

وزیر خارجہ کا اہم بیان

2 گھنٹے پہلے تفصیل

موسمی حالات

کراچی

32°C

لاہور

28°C